پاکستان میں مالیاتی نظام کے تحت ڈپازٹ سلاٹ کی عدم دستیابی ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔ شہریوں کو بینک اکاؤنٹس کھولنے یا رقم جمع کروانے کے لیے مناسب سہولیات میسر نہ ہونے سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
دیہی علاقوں میں یہ صورتحال خاص طور پر تشویشناک ہے جہاں بینکوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ لوگوں کو رقم جمع کروانے کے لیے کئی کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے جو وقت اور وسائل دونوں کا ضیاع ہے۔
شہری مراکز میں بھی ڈپازٹ سلاٹ کی کمی کے باعث بینکوں کے باہر طویل قطاریں نظر آتی ہیں۔ یہ صورتحال نہ صرف عام شہریوں بلکہ کاروباری افراد کے لیے بھی مشکلات پیدا کر رہی ہے۔
ماہرین معاشیات کے مطابق اس مسئلے کے بنیادی اسباب میں ٹیکنالوجی کی کمی، انفراسٹرکچر کی ناکافی سرمایہ کاری اور پالیسی سازی میں تاخیر شامل ہیں۔ بینکاری نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
حل کے طور پر موبائل بینکنگ سروسز کو فروغ دینا، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو مضبوط بنانا اور دیہی علاقوں میں مائیکرو فنانس اداروں کے نیٹ ورک کو وسیع کرنا موثر اقدامات ثابت ہو سکتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ بینکوں پر ڈپازٹ سلاٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کرے۔
عوامی سطح پر مالیاتی خواندگی کو بہتر بنانے کی بھی اشد ضرورت ہے تاکہ لوگ جدید بینکاری طریقوں سے آگاہ ہو سکیں۔ اس مسئلے کے فوری حل سے نہ صرف عام شہریوں کو ریلیف ملے گا بلکہ ملکی معیشت کو بھی مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
مضمون کا ماخذ : گرم سے زیادہ گرم