انٹرنیٹ پر مختلف ایپلی کیشنز کے نام سے صارفین کو گمراہ کرنے والے عناصر موجود ہیں۔ انہی میں سے ایک شیطان کی فارچیون اے پی پی بھی ہے جو حال ہی میں زیرِ بحث رہی ہے۔ یہ ایپ صارفین کو فوری مالی فائدے یا قسمت کھولنے کے وعدوں کے ساتھ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہتی ہے۔ لیکن سائبر سیکیورٹی ماہرین کے مطابق، ایسے غیر معروف ایپس اکثر صارفین کے ڈیٹا کو چوری کرنے یا ان کے ڈیوائسز کو ہیک کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔
شیطان کی فارچیون اے پی پی کی خاص بات اس کا غیر واضح کام کرنا ہے۔ یہ صارفین سے اکاؤنٹ بنانے کے لیے ذاتی معلومات جیسے فون نمبر، ای میل، اور بینک ڈیٹا طلب کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ایپس عام طور پر گوگل پلے اسٹور یا ایپل ایپ اسٹور پر دستیاب نہیں ہوتے، بلکہ تھرڈ پارٹی ویب سائٹس کے ذریعے پھیلائے جاتے ہیں۔ ان کے ڈاؤن لوڈ کرنے سے ڈیوائس میں مالویئر داخل ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
صارفین کو چاہیے کہ ایسے ایپس کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کریں۔ اگر کوئی ایپ غیر معمولی اجازتیں مانگے، جیسے کہ کانٹیکٹس تک رسائی یا فائلز کو تبدیل کرنے کی اجازت، تو فوری طور پر اسے انسٹال نہ کریں۔ معتبر پلیٹ فارمز سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرنا ہمیشہ محفوظ ہوتا ہے۔ سیکیورٹی کے لیے اینٹی وائرس سافٹ ویئر کا استعمال بھی ضروری ہے۔
خلاصہ یہ کہ شیطان کی فارچیون جیسے ایپس صارفین کو بڑے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ان سے بچاؤ کے لیے معلوماتی شعور اور احتیاطی تدابیر اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مضمون کا ماخذ : تعداد بہت زیادہ ہے۔